گلگت (نیوزمارٹ ڈیسک ) وزےر اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے ہنگامی پرےس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کہا ہے کہ سا بق وزےر اعلیٰ اور نواز شرےف کے گھر کا ملازم حفےظ الرحمان تحرےک انصاف اور جی بی ورزاءکےخلاف جو زبان استعمال کر رہے ہےں اُس پر انتہائی افسوس ہے قوم نے فےصلہ کر نا ہو تا ہے کہ سےاست مےں کس کا چناؤ کر نا ہو تا ہے وفاق مےں حکومت ن لےگ کی ہے 10ارب روپے فنڈز سے گندم خرےدنا ناکافی ہے ۔وزےر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشےد سمےت دےگر انتظامےہ وفاق کےساتھ مسلسل رابطے مےں ہے لےکن مسلسل مسائل کا شکار ہو نے کی وجہ سے ہمےں انتہائی مشکلات ہےں ۔بے درد حکومت نے جو مہنگائی کا ظلم کھڑا کر کہ اس سے ہم کےا کرےں اتنا بڑا جھوٹ بو لنے سے ہمےں افسوس ہوا ہے ۔ہم فولاد کی طرح مضبوط ہےں اور زاتےات پر اُترنے سے ہم نہےں ڈرتے ہےں ۔سابق وزیر اعلی حافظ حفیظ الرحمن وفاق میں برسر اقتدار امپورٹڈ گورنمنٹ کی گلگت بلتستان دشمنی اور بجٹ کٹوتی و گندم فراہمی میں دانستہ تاخیر پر عوامی ردعمل سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور وہ وفاقی حکومت کی گلگت بلتستان کے ساتھ روا رکھے جانےوالے سلوک پر گلگت بلتستان کے عوام مسلم لیگ ن سمیت پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں سے شدید متنفر ہوچکے ہیں اور اب حفیظ الرحمن اور امجد ایڈوکیٹ کو اپنی سیاست ڈوبتی نظر آرہی ہے، اس لئے وہ ہر روز صوبائی حکومت پر بیان بازی کے ذریعے سیاسی طور پر زندہ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حافظ حفیظ الرحمن کو لیڈی ہیلتھ ورکرز کے بھرتیوں کے حوالے سے تحفظات ہیں حالانکہ تحریک انصاف نے اپنے دور حکومت میں شفاف اور میرٹ بھرتیوں کو یقینی بنانے کیلئے یہ اقدام اٹھایا ہے اور اب ایچ ای سی کے ذریعے شفاف بھرتیوں سے گلگت بلتستان میں پہلی بار اہل اور باصلاحیت امیدواروں کی بھرتیاں عمل میں لائی جائینگی۔سابق ادوار میں نوکریوں اور ٹھیکوں کی بندر بانٹ کی گئی اور غیر معیاری ٹیسٹنگ ایجنسیوں کے ذریعے اپنے بندے کھپائے گئے۔
