49

معاشی بحران‘پاکستان میں ڈالر آ نہیں جارہا ہے، شوکت ترین

لاہور(نیوزمارٹ ڈیسک)رہنما پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پاکستان میں پیسہ نہیںآ رہا بلکہ جارہا ہے، 79فیصد سرمایہ کار کا کہنا ہے کہ پاکستان غلط سمت کی طرف جارہا ہے،موجودہ حکومت قرضہ لے کر ڈالر کی ضرورت کو پورا کررہی ہے،اسٹیٹ بینک کے ذخائر 4.3بلین پر آگئے ہیں، اسٹیٹ بنیک کے گورنر کو چیمبرآف کامرس میں تاجروں کے وفد نے آڑے ہاتھوں لیا،کوئی ملک بھی پیسے دینے کو تیار نہیں، سب نے قرضے کو آئی ایم ایف کے پروگرام کے ساتھ جوڑ دیا،حکومت پاکستان نے کہا کہ مالیاتی خسارہ 4.6سے 4.9پرآئے گا، اس وقت پاکستان کے ذخائر کم اور اخراجات زیادہ ہیں،4ارب ڈالر کی چاول کی فصل پیدا کررہے ہیں، 5ارب ڈالر کا خوردنی تیل کی پیداوار کررہے ہیں،گزشتہ سال زراعت میں 4ارب ڈالر کی ترقی ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں کپاس کی فصل 40فیصد کمی واقع ہوئی، چاول کی پیدوار میں 25 فیصد کمی ہوئی، چینی کی پیداوار میں 20فیصد کمی ہوئی،ہرشے کی پیداوار میں کمی ہورہی ہے،اگر ہم پوٹری صنعت کاجائزہ لیں تو ان کے ساتھ موجودہ حکومت نے کیا کیا، سویا بیم کے جہازوں کو بندرگاہ پر روکا گیا جس کی وجہ سے 1100ارب کی انڈسٹری کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، اس کا نقصان عوام کو ہورہا ہے،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پوٹری 500ارب روپے سے مہنگا ہوا،16فیصد یوریا کا استعمال کم ہورہا ہے،31فیصد ڈی اے پی کا استعمال کم ہورہا ہے،زراعت کی ضروریات کو استعمال نہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے فصل کو نقصان ہورہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں