41

پاکستان میں آلو کی پیداوار بڑھانے کیلئے معیاری بیج کی ضرورت ہے، ویلتھ پاک

اسلام آباد (نیوزمارٹ ڈیسک)پاکستان میں آلو کی پیداوار کےلیے سال بھر مختلف نوعیت کا ماحول دستیاب ہوتاہے لیکن کاشتکاروں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے خراب معیا کے بیج کی وجہ سے آلو کی پیداوار میں اس کی حقیقی صلاحیت کے مطابق اضافہ نہیں ہو سکا۔آلو پاکستانی کسانوں کی اگائی جانے والی اہم نقد آور فصلوں اور ملک کی زراعت کی اہم برآمدات میں سے ایک ہے ۔ اس کا شمار چوتھی اہم ترین فصل میں ہوتا ہےجو بنیادی طور پر ملک کی اندرونی کھپت اور غذائی ضروریات میں کردار ادا کرتی ہے ۔قومی زرعی تحقیقاتی مرکز (این اے آر سی) کے پرنسپل سائنٹیفک آفیسر ڈاکٹر محمد اقبال نے ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ سالانہ 1 لاکھ 94 ہزار ہیکٹر اراضی پر 5 لاکھ ٹن آلو کی کاشت ہوتی ہے ۔انہوں نے نشاندہی کی ہے کہ پاکستان میں دستیاب آلو کے بیج ناقص معیار کے ہیں۔ اس لیے پاکستان اپنی مانگ کو پورا کرنے کے لیے اعلی معیار کے بیج درآمد کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سال بھر مختلف قسم کے موسم ہوتے ہیں جو آلو کے بیج کی پیداوارکے لیے موزوں ہوتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں