گلگت(نیوزمارٹ ڈیسک )وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا ہے کہ وفاقی امپورٹڈ حکومت نے مشکل ملکی معاشی حالات کا بہانہ بناکر گلگت بلتستان کا ترقیاتی بجٹ کاٹا اور ریلیزز میں تاخیر کر رہی ہے جبکہ اپنے ایم این ایز کو سیاسی رشوت کے طور اربوں روپے بانٹ رہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی امپورٹڈ حکومت نے اپنے ممبران کے لئے پہلے 70 ارب رکھے گئے پھرگزشتہ ماہ ہی اس میں مزید 27 ارب کا اضافہ کرکے مختص رقم 87 ارب تک پہنچا دی تھی۔ اب اس میں مزید 3 ارب کا اضافہ کرکے 90 ارب کردی ہے۔ اس کے برعکس وفاقی امپورٹڈ حکومت گلگت بلتستان کو گندم بحران اور لوڈ شیڈنگ سے نمنٹے کے لئے 5 ارب مہیا کرنے کو تیار نہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان کو 4-5 ارب روپوں کی فراہمی سے صوبائی حکومت آسانی کے ساتھ صوبے کو درپیش موجودہ بجلی و گندم کے مسائل حل کرسکتی ہے۔ وفاقی امپورٹد حکومت اپنے ایم این ایز کو اربوں لٹارہی ہے مگر گلگت بلتستان کو چند ارب دینے کو تیار نہیں۔ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے ساتھ جو سوتیلا رویہ اپنایا ہوا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔وفاقی حکومت کی نااہلی اور ناقص معاشی کارکردگی کے سبب ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے جس کے اثرات گلگت بلتستان پر بھی پڑ رہے ہیں۔
