اسلام آباد (نیوزمارٹ ڈیسک ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت منظور کرلی، عدالت نے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض شیخ رشید کی رہائی کا حکم دیدیا ، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ سب لوگ پارلیمانی زبان ہی استعمال کر رہے ہوتے ہیں،جو حکومت میں ہوتا ہے وہ اور زبان ہوتی ہے، اپوزیشن میں زبان بدل جاتی ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ،جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی جس میں سابق وزیر کے وکیل سلمان اکرم راجا، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون اور ایس ایچ او آبپارہ عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کا آغاز ہوا تو وکیل سلمان اکرم راجا روسٹرم پر آ گئے۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر خان جدون، ایس ایچ او آبپارہ بھی عدالت میں پیش ہوگئے۔ وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست ہے۔ بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد شیخ رشید کی درخواست ضمانت کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی ضمانت منظور کرلی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض شیخ رشید کی رہائی کا حکم جاری کیا۔
