82

وفاق میں بیٹھے یہ امپورٹیڈ سہولت کار ظالمانہ اقدامات اور انتقامی کاروائیوں سے باز رہے ورنہ سخت فیصلے ہم بھی کرنے پر مجبور ہونگے۔ وزیرداخلہ گلگت بلتستان شمس لون

اسلام آباد( ) وزارت داخلہ نے گلگت بلتستان کے گورنر اور وزیر اعلیٰ پر سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار دوسرے صوبوں میں ساتھ لے جانے پر پابندی عائد کر دی۔وزارت داخلہ کے مطابق گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ اور گورنر جہاں بھی جائیں گے متعلقہ صوبہ سکیورٹی فراہم کرے گا، وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو مراسلہ بھجوا دیا۔وزارت داخلہ نے آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی ہدایت جاری کر دی، جی بی پولیس پر لاہور زمان پارک میں پنجاب پولیس سے مزاحمت کی انکوائری ہوئی تھی، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان جوڈیشل کمپلیکس سے شبلی فراز کو پروٹوکول کے ہمراہ لینے بھی آئے۔پابندی وزیرداخلہ گلگت بلتستان شمس لون نے کہا ہے کہ رانا ثناءاللہ ایک کریمنل آدمی ہے فوری طور پر انہیں عہدے سے ہٹایا جائے راناثناءاللہ پاکستان کی وحدت کے لئے خطرناک ثابت ہورہے ہیں وہ دشمن ملک کے ایجنڈے کی تکمیل چاہتا ہے میں بطور وزیرداخلہ گلگت بلتستان اعلان کرتا ہوں کہ آج کے بعد کوئی بھی وفاقی وزیر یا اعلی سرکاری آفیسر اپنے ساتھ سیکیورٹی لیکر گلگت بلتستان داخل نہیں ہوگا اور ہم انہیں داخل ہونے نہیں دیں گے رانا ثناءاللہ نے وزیراعلی گلگت بلتستان اور گورنر گلگت بلتستان کو GB پولیس کی سیکیورٹی صوبے سے باہر لیجانے پر پابندی لگا کر یہ ثابت کردیا کہ یہ کریمنل شخص وفاق اور صوبے کے درمیان دوریاں بڑھا رہا ہے اس شخص کے مذموم عزائم واضح ہورہے ہیں اگر گلگت بلتستان ہولیس کو صوبے سے باہر لیجانے پر پابندی ہے تو پھر گلگت بلتستان میں موجود ایف سی اور رینجرز کےبارے بھی ہم فیصلہ کریں گے کہ انکا کیا کرنا ہے۔؟ شمس لون نے کہا ہے کہ ملک کے اعلی آئینی ادارے رانا ثناءاللہ کے ان مذموم مقاصد پر نظر رکھیں اور اس طرح کے فیصلوں سے انہیں خبردار کریں گلگت بلتستان ایک حساس خطہ ہے اس خطے پر دشمن ملک کی نظریں ہیں گلگت بلتستان جیسے حساس خطے کے ساتھ وفاق میں بیٹھے یہ امپورٹیڈ سہولت کار ظالمانہ اقدامات اور انتقامی کاروائیوں سے باز رہے ورنہ سخت فیصلے ہم بھی کرنے پر مجبور ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں