گلگت(نیوزمارٹ ڈیسک)وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے ہینزل پاور پروجیکٹ کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر کا اختیار گلگت بلتستان حکومت کو منتقل کرنا صوبائی حکومت کا بہت بڑا اقدام ہے۔ پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر کے اختیارات کی صوبائی حکومت کو منتقلی کے بعد پی ایس ڈی پی منصوبوں کی رفتار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ہینزل پاور پروجیکٹ گلگت میں جاری بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل میں ٹائم لائن پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ اجلاس میں صوبائی سیکریٹری برقیات،پروجیکٹ ڈائریکٹر ہینزل پاور پروجیکٹ اور کنسلٹینٹس نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 20میگاواٹ ہینزل پاور پروجیکٹ کے ٹنل کو 5.1 میٹر سے بڑھا کر 6.1 میٹر کرنے کی صورت میں اس منصوبے کی صلاحیت 20 میگاواٹ سے بڑھ کر 40میگاواٹ ہوگا جبکہ منصوبے کے لاگت میں 5.48 ملین کے اضافی اخراجات آئیں گے جس کی پی سی I کی ریویژن کیلئے صوبائی حکومت سے منظوری درکار ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے ہینزل پاور پروجیکٹ کی صلاحیت کو 20 میگاواٹ سے بڑھا کر 40 میگاواٹ کرنے کے حوالے سے صوبائی وزیر پلاننگ، صوبائی وزیر برقیات، صوبائی وزیر خزانہ، صوبائی سیکریٹری پلاننگ، صوبائی سیکریٹری برقیات، پروجیکٹ ڈائریکٹر ہینزل پاور پروجیکٹ اور ماہرین پر مشتمل خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جو 15دنوں میں اپنی سفارشات وزیر اعلیٰ کو پیش کرے گی، ان سفارشات کی روشنی میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید منصوبے کی ریویژن کے حوالے سے حتمی فیصلہ دیں گے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر پلاننگ فتح اللہ خان، سیکریٹری پلاننگ، سیکریٹری برقیات، پروجیکٹ ڈائریکٹر ہینزل پاور پروجیکٹ اور کنسلٹینٹس شریک تھے۔
